سان فرانسسكو: ذیابیطس سے خون کی نالیاں اور رگیں شدید متاثر ہوتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ امراضِ قلب، فالج اور نظر کی کمزوری کی وجہ بھی بنتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ڈیوس کے ماہرین نے اب خلوی سطح پر ذیابیطس اور رگوں کی خرابی پر تفصیلی تحقیق کی ہے۔ توقع ہے کہ اس تحقیق سے نہ صرف ذیابیطس کے علاج میں نئے طریقے دریافت ہوں گے بلکہ خون میں گلوکوز کی سطح کم رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔ خلوی سطح پر ذیابیطس کے اثرات سے ہم ان دونوں کے درمیان تعلقات کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں گے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسرمینویل ناویڈو اور ان کے ساتھیوں نے ثابت کیا ہے کہ خون میں شکر میں اضافے سے سے ایک خاص طرح کا خامرہ (اینزائم) بڑھ جاتا ہے جسے ’پروٹین کائینیز اے‘ (پی کے اے) کہا گیا ہے۔ اس سے خون کی رگوں میں کیلشیم چینل کی سرگرمی بڑھ جاتی ہےاور خون کی نالیاں سکڑنے لگتی ہیں۔
ماہرین نے چوہوں کو شوگر کا مریض بنایا اور ان کی خون کی رگوں کو بغورمطالعہ کیا۔ وہ چاہتے تھے کہ قلبی شریانوں اور دماغی رگوں پر اس کے اثرات کا بطورِ خاص مطالعہ کیا جائے۔ اس سے معلوم ہوا کہ ایک جانب تو خون میں گلوکوز بڑھنے سے پی کے اے اور دیگر ایسے سالمات بڑھ جاتے ہیں جو خون کی نالیوں کو متاثر کرتے ہیں۔
دوسری جانب ذیابیطس سے دل ، گردے اور دماغ کو ہونے والے نقصان کے ازالے میں بھی مدد ملے گی۔
The post خون میں شکر کی بلند مقدار رگوں اور شریانوں کو متاثر کرتی ہے appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » صحت