عمر اکمل اور احمد شہزاد کو کتنے مواقع ملیں گے؟

عمر اکمل اور احمد شہزاد کا نام جب بھی لیا جائے تو کرکٹ فیلڈ میں کارناموں کی جگہ ڈسپلن توڑنے کے واقعات یاد آتے ہیں۔

دونوں کھلاڑیوں نے اتنی سنچریاں یا ففٹیز نہیں بنائیں جتنے تنازعات میں گھرے، ہر بار یہی کہا گیا کہ اب کیریئر ختم ہوگیا مگر ’’چاہنے والے‘‘ ہمیشہ ٹیم میں واپس لے آتے، اس بار بھی ایسا ہی ہوا،سری لنکا سے ہوم سیریز کے ابتدائی اسکواڈ میں دونوں کا نام شامل ہے۔

مصباح الحق کو پی سی بی بھاری بھرکم تنخواہ پر بطور چیف سلیکٹر اور کوچ لے کر آیا، جس طرح وہ گراؤنڈز میں کاغذ اور قلم لیے ’’باریک بینی‘‘ سے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے تھے ایسا لگا کہ نئے پلیئرز کو موقع دیں گے، مگر وہی کھلاڑی اسکواڈ میں شامل ہوئے جنھیںکوئی عام ساکرکٹ شائق بھی منتخب کرسکتا تھا۔

سری لنکا کی ٹیم میں ایسے کرکٹرز موجود ہیں جن کے بارے میں جاننے کیلیے گوگل پر سرچ کرنا پڑتی ہے، ایسے کمزور حریف کیخلاف سنہری موقع تھا کہ چیف سلیکٹر تین، چار نئے کرکٹرز کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دے دیتے مگر انھوں نے چانس لینے سے گریز کیا، شاید ان کی یہ پہلی سیریز ہے اور وہ کوئی خطرہ نہیں مول لینا چاہتے، پہلے بھی یہ مسئلہ تھا کہ انضمام الحق کے ساتھ دیگر اوسط درجے کے کرکٹرز موجود تھے، اس لیے سلیکشن کمیٹی ون مین شو بن جاتی تھی،اب بھی ایسا ہی ہے۔

صوبائی ٹیموں کے کوچز سے  کیا توقع کہ وہ مصباح کے سامنے کچھ بولیں گے،احمد شہزاد کا آخری تنازع ڈوپنگ کا تھا جس میں وہ مسلسل غلط بیانی کرتے رہے، میڈیا کے دباؤ کی وجہ سے بورڈ معاملہ نہ دبا سکا اور انھیں سزا دینا پڑی تھی، اب آپ کو مستقبل کی جانب دیکھنا چاہیے، احمد شہزاد کو آج ٹیم میں لائے کل وہ کسی اور تنازع میں الجھ جائیں گے۔

اس سے اچھا ہے کہ عابد علی جیسے نئے اوپنرز کو مستقل مواقع دیں،اسی طرح عمر اکمل کے حوالے سے نت نئی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں،آئی سی سی میں ان کے الزام پر تحقیقات کی پیش رفت بھی سامنے نہیں آ سکی ہے، فٹنس کیسی ہے وہ بھی سب جانتے ہیں، انھیں دوبارہ موقع دینے کا کوئی جواز نہیں بنتا، سری لنکا کی کمزور ٹیم کیخلاف عمر اور احمد پرفارم کرکے پھر ایک سال مزید کھیل جائیں گے۔

ان کو آزمانا ہی ہے تو براہ راست آسٹریلیا لے کر جائیں،اسی طرح مصباح الحق اپنے فیورٹ افتخار احمد کو بھی واپس لے آئے، اس سے قبل ڈومیسٹک ٹیموں اورکوچز کے تقرر میں بھی ان کے کئی منظورنظرافراد کو ترجیح دی گئی، یہ صورتحال خاصی تشویشناک ہے،نجانے پی سی بی کے اعلیٰ حکام کیوں دانستہ نظریں چرائے بیٹھے ہیں۔

بہرحال یہ طور طریقے برقرار رہے تو آسٹریلیا سے سیریز میں نتائج کااندازہ ابھی سے لگا لیں، میرٹ کو ترجیح نہ دینے پر پہلے بھی مسائل ہوئے اور اب بھی ایسا ہو سکتا ہے،فی الحال تو ایسا لگتا ہے کہ سلیکشن کمیٹی میں صرف انضمام کی جگہ مصباح کا نام آیا،آدھے نام کی طرح دونوں کا انداز بھی ایک سا ہی لگتا ہے۔

The post عمر اکمل اور احمد شہزاد کو کتنے مواقع ملیں گے؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں