گلے کا برقی ہار جو کئی بیماریوں کی شناخت کرسکتا ہے

اوہایو: امریکی ماہرین نے کسی بیٹری کے بغیر چلنے والا ایک بہت حساس ہارنما آلہ بنایا ہے جسے گلے میں پہنا جا سکتا ہے۔ اس میں لگے سینسر پسینے کی معمولی مقدار میں بھی بایومارکر نوٹ کرکے مختلف امراض کی شناخت کر سکتے ہیں۔

اوہایواسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اسے تیار کیا ہے جس کی تفصیلات سائنس ایڈوانسس نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔ اسے کئی مریضوں پر کامیابی سے آزمایا بھی گیا اور رضاکاروں کے پسینے سے خون میں شکر کی مقدار کامیابی سے معلوم کی ہے۔

اسمارٹ نیکلیس میں کسی قسم کی بیٹری نہیں بلکہ یہ ارتعاشی سرکٹ سے کام کرتا ہے جو بیرونی ریڈر سے ریڈیو فری کوئنسی سگنل سے بجلی بناتا ہے۔ آپ ورزشی سائیکل چلا رہے ہوں یا پھر واک میں مصروف ہوں، یہ حساس ہار پسینے کی معمولی مقدار سے بھی شوگر نوٹ کرسکتا ہے۔

لیکن خون میں شکر کی مقدار سے کے علاوہ بھی پسینے میں دیگر بہت سے بایومارکر جسم کی خبر دے سکتے ہیں۔ گلوبند سینسر کی خالق پروفیسر جنگہوا لائی کہتی ہیں کہ اگر پسینے کے اجزا اور کیمیکل ناپنے والے حساس سینسر کسی طرح بنائے جائیں تو وہ ایک تشخیصی لیبارٹری کا کردار ادا کرتے ہوئے بہت سی بیماریوں کی خبر دے سکتے ہیں۔

ڈاکٹر جِنگہوا کی تحقیق بتاتی ہے کہ کسی مرض، انفیکشن اور یہاں تک صدمے وغیرہ کے شواہد بھی پسینے میں آجاتے ہیں۔ اسی طرح تھوک، آنسو اور پیشاب وغیرہ بھی کئی امراض کی نشاندہی کرتے ہیں۔ تاہم گلے میں پہنا جانے والا ہار نما سینسر کسی تکلیف کے بغیر کم خرچ میں ایک لیبارٹری میں تبدیل ہوسکتا ہے اور اسے مریض کی اپنی جسمانی ضروریات یعنی امراض کے لحاظ سے بھی مرتب کیا جاسکتا ہے۔

The post گلے کا برقی ہار جو کئی بیماریوں کی شناخت کرسکتا ہے appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » صحت

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں