لندن: برطانوی چڑیا گھر نے سمندری بگلوں کی جانب سے سیاحوں کے کھانے چوری کرنے اور انہیں ستانے کے لیے انسانوں کو پرندوں کا لباس پہنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں خوفزدہ کرکے دور رہنے پر مجبور کیا جاسکے۔
برطانوی کاؤنٹی لنکاشائر میں بلیک پول شہر میں سمندر کے کنارے واقع چڑیا گھر میں نئے ملازم بھرتی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہیں پرندوں کا لباس پہنایا جائےگا جو سمندری بگلوں کو دور بھگائیں گے۔ سی گل یا سمندری بگلے برطانیہ میں اتنے بے خوف ہوچکےہیں کہ وہ بالخصوص چھوٹےبچوں پر حملہ کرتےہیں، ٹھونگیں مارتے ہیں یا ان کا کھانا چھین کر اڑجاتے ہیں۔
تاہم ملازمت کی ایک شرط ہے کہ انہیں پرندے کا لباس پہن کر باہر نکلنا ہوگا اور جہاں جہاں بگلے دیکھیں وہاں بھاگ کر انہیں ڈرا کر اڑانا ہوگا۔ وجہ یہ ہے کہ سمندر کے کنارے ہونے کی وجہ سے چڑیا گھر پر بگلے منڈلاتے رہتے ہیں اور لوگوں کو بیٹھنا بھی مشکل بناتے ہیں۔
بالخصوص پرندوں کے لباس والی ٹیم کو کھانے پینے کے مقامات پر تعینات کیا جائے گا تاکہ لوگ سکون سے کھانا کھاسکیں۔ چڑیا گھر کی انتظامیہ کے مطابق بہتر امیدوارکا پرجوش، دوستانہ اور متحرک ہونا ضروری ہے۔
واضح رہے کہ تمام تکالیف کے باوجود سمندری بگلوں کو مکمل تحفظ حاصل ہے۔ تاہم کچھ روز قبل ایک شخص نے سمندری بگلے کو مار کر اس کے گلے میں رسی ڈال کرگھسیٹا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عوام ان پرندوں کی بے باکی سے سخت پریشان ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ چڑیا گھر انتظامیہ نے اب پرندوں کے روپ میں انسانوں سے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔
The post سمندری بگلے بھگانے کے لیے انسانوں کو پرندوں کا لباس پہنانے کا فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب