یہ جانور کبھی دیوتاؤں کی طرح پوجا جاتا تھا، مگر کیوں؟

امریکی ادارے کے ایک اعداد و شمار کے مطابق دنیا میں ہر سال کرسمس یا دیگر تہواروں میں 16 ارب، 58 کروڑ، 55 لاکھ سے زائد ٹرکی (مرغی سے ملتا جلتا پرندہ) کھایا جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ 2000 سال قبل یہی پرندہ قدیم تہذیب میں دیوتا کی طرح ہوا کرتا تھا؟

ٹرکی (Turkey) شاندار رنگوں والا پرندہ ہے جس کے کانسی، نیلے اور سبز کے ملے جلے رنگ کے پنکھ ہوتے ہیں، اس کا سر نیلا چمکدار ہوتا ہے جس میں نارنجی مسے کی طرح ابھار ہوتے ہیں۔ پاؤں کا رنگ گہرے سرخ اور دُم پر آنکھوں کی طرح دکھنے والے نشانات موجود ہوتے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ اس پرندے کا حیرت انگیز ملا جلا رنگ ہی اس کے پوجے جانے کی وجہ بنا۔ درحقیقت اس کی پوجا مایا تہذیب نے 300 قبل مسیح کے آس پاس شروع کی جیسا کہ جیگوار (تیندوا)، سانپ اور کوئٹزل (ایک کثیر الرنگت والا پرندے) کے کی جو مایا تہذیب کے افسانوں میں اہم کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔

ٹرکی ماین آثار قدیمہ اور نقش نگاری میں ہر جگہ موجود ہیں جیسا کہ پینٹ شدہ برتنوں اور ہیروگلیفک متن میں بھی اس کی تصویر کشی سے ثبوت فراہم ہوتے ہیں۔ ان کی شناخت پہلی بار 1880 میں دریافت ہونے والی میڈرڈ کوڈیکس (قدیم مایا کتاب) میں ہوئی۔

The post یہ جانور کبھی دیوتاؤں کی طرح پوجا جاتا تھا، مگر کیوں؟ appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں