چیسٹر لی اسٹریٹ: ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کوڈوبتی ناؤ بچانے کیلیے کیوی مدد کا انتظار ہے جب کہ ’بیگانی لڑائی‘ ٹیم کیلیے اہمیت اختیار کرگئی۔
چیسٹرلی اسٹریٹ کے ریورسائیڈ ڈرہم اسٹیڈیم میں مقابلہ تو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے جارہا ہے مگر اس میں جان پاکستانی ٹیم اور شائقین کی سولی پر اٹکی ہوگی، گرین شرٹس کے سیمی فائنل میں جانے کا راستہ اسی میچ سے ہوکر گزرتا ہے۔
جارحانہ بیٹنگ اپروچ، اسمارٹ بولنگ، بہتر قیادت اور فیلڈ میں چابکدستی کی وجہ سے انگلینڈ نے بھارت کے خلاف 31 رنز کی فتح سے سب کو یاددہانی کرائی کہ وہ اب بھی میگا ٹائٹل کیلیے فیورٹ ہے، جیسن روئے نے ایک بار پھر انگلش ٹیم کو بڑا آغاز فراہم کرنے میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا۔
جونی بیئر اسٹو نے اسی جذبے کو آگے بڑھایا، اب ان کا مقابلہ ایک اور مشکل حریف کیویز سے ہے جو ایک طرح سے اس کیلیے کوارٹر فائنل بن چکا، اس میں بھی میزبان سائیڈ کو فتح کیلیے کھیل میں ویسی ہی شدت درکار ہوگی۔
نیوزی لینڈ ابتدائی 6 میچز میں تو ناقابل شکست رہا مگر جب پاکستان سے واسطہ پڑا تو آسمان سے زمین پر آگیا اور پھر آسٹریلیا نے بھی شکست دے کر مزاج ٹھکانے لگا دیے، مسلسل 2 میچز میں ناکامی کے بعد کین ولیمسن اینڈ کمپنی کیلیے فوری طور پر خود کو سنبھالنا اور کامیابی کی راہ پر واپس لوٹنا اہمیت کا حامل ہوگا۔ اس کیلیے انھیں خاص طور پر مارٹن گپٹل سے ویسی ہی پرفارمنس کی ضرورت ہے جس کا انھوں نے 2015 کے ورلڈ کپ میں مظاہرہ کیا تھا۔
اس وقت کیویز کا سیمی فائنل میں جگہ نہ بنا پانے کا تصور کرنا بھی مشکل لگ رہا ہے مگر کرکٹ میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا، اگرچہ کیویز کا رن ریٹ بہت زیادہ ہے لیکن اگر انگلش ٹیم اس کے خلاف بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کرے اور پاکستان ہفتے کو بنگلہ دیش کے خلاف آخری میچ میں بڑی فتح سمیٹے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ فی الحال انگلش ٹیم کی شکست ہی پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہوگی۔
میزبان سائیڈ کو اپنے آل راؤنڈر بین اسٹوکس سے کافی امیدیں ہیں، ان کی پیدائش نیوزی لینڈ میں ہی ہوئی تھی، وہ اب تک اس ٹورنامنٹ میں 4 ففٹیز اسکور کرچکے، ان میں سے آخری بھارت کے خلاف پانسہ پلٹ دینے والی ثابت ہوئی تھی۔
دوسری جانب کیویز اپنے ان فارم کپتان کین ولیمسن کے ساتھ تجربہ کار بیٹسمین روس ٹیلر کی جانب بھی دیکھ رہے ہیں، وہ انگلینڈ کے خلاف اپنے کیریئر میں 5 سنچریاں اسکور کرچکے، ڈونیڈن میں ہونے والی آخری باہمی میٹنگ میں انھوں نے میچ وننگ ناقابل شکست 181 رنز بناکر ٹیم کو 335 کا ہدف عبور کرنے کا موقع فراہم کیا تھا۔
ڈرہم میں بدھ کو خوشگوار دن متوقع ہے، کہیں کہیں بادل اور دن کے وسط میں کچھ ہوائیں چل سکتی ہیں، دی ریورسائیڈ ڈرہم میں کھیلے گئے گذشتہ 4 میچز میں سے 3 میں بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیموں نے کامیابی حاصل کی،پیر کو ویسٹ انڈیز کے خلاف سری لنکا نے صرف 23 رنز کے مارجن سے 338 کے ٹوٹل کا دفاع کیا تھا۔
The post گرین شرٹس کو ڈوبتی ناؤ بچانے کیلیے ’’کیوی مدد‘‘ کا انتظار appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل