کینیڈا: امریکا سے ایک تشویش ناک خبر سامنے آئی ہے کہ گزشتہ 50 برس کے دوران شمالی امریکا کے تین ارب پرندے غائب ہوچکے ہیں، اگرچہ اب بھی ان کی تعداد زیادہ ہے لیکن شمالی امریکا میں پائے جانے والے کئی پرندوں کی آبادی میں حیرت ناک کمی واقعی ہوئی ہے۔
کورنیل یونیورسٹی میں جانوروں کی بقا کے ماہر پروفیسر کینتھ روزنبرگ نے گزشتہ 48 برس سے کینیڈا اور امریکا کے زمینی اسٹیشن سے پرندوں کے ڈیٹا بیس کا جائزہ لیا ہے۔ ان کے مطابق اس علاقے میں عام پائے جانے والے 529 اقسام کے پرندوں کی تعداد میں گزشتہ 30 برس میں دوارب نوے کروڑ کی کمی ہوئی ہے۔ ابتدائی اندازے کے مطابق 1970ء سے اب تک بعض اقسام کے چھوٹے بڑے پرندوں کی تعداد میں 29 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے۔
90 فیصد کمی پرندوں کے 12 خاندانوں میں ہوئی ہے جن میں چڑیا اور چہکنے والے کئی چھوٹے پرندے شامل ہیں۔ دوسری جانب واٹر فاؤل اور ریپٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ ان کے لیے شروع کردہ تحفظاتی پروگرام ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ فوری طور پر اب دیگر پرندوں کو بچانے کے لیے بھی کوششیں کرنا ہوں گی۔
اس ٹیم نے نیکس راڈ نامی ریڈار نیٹ ورک سے بھی پورے برِاعظم کا جائزہ لیا ہے جس کی بدولت پرندوں کے بڑے بڑے ٖغول کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس سے نقل مکانی کرنے والے پرندوں کی تعداد کا پتا بھی لگایا جاسکتا ہے اور گزشتہ 10 برس میں اس نے بھی خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے پرندوں میں کمی کی خبر دی ہے۔
The post شمالی امریکا سے تین ارب پرندے غائب ہوچکے، سائنس دان appeared first on ایکسپریس اردو.