مونٹریال: ڈوپنگ کی عالمی تنظیم نے روس پر ٹیسٹ نتائج میں ردوبدل کرنے اور اس سے متعلق ریکارڈ تلف کرنے پر چار سال کیلیے عالمی مقابلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی ہے۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے ذیلی تنظیم ’دی ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی‘ کی سفارش پر آئندہ چار سال کیلیے روس پر کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی ہے۔ اب روس نہ صرف 2020 کو ٹوکیو میں ہونے والے اولمپک گیمز میں شرکت نہیں کرسکے گا بلکہ 2022 کو قطر میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ سے بھی باہر رہے گا۔
تنظیم کے اس فیصلے سے اُن ایتھلیٹس کو استثنیٰ حاصل ہوگا جو ’ڈوپنگ اسکینڈل‘ میں ملوث نہ ہونے کی یقین دہانی کراسکیں گے اور دوبارہ ڈوپنگ ٹیسٹ کروانے پر رضامند ہوں گے تاہم ایسے کھلاڑیوں کو بھی روس کی نمائندگی کرنے کے بجائے مقابلوں میں انفرادی طور پر حصہ لینا ہوگا۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ روس کی اینٹی ڈوپنگ تنظیم (Rada) اس فیصلے کیخلاف 20 دن کے اندر اپیل دائر کرسکتی ہے۔ اگر راڈا نے درخواست دائر کی تو اسے کھیلوں کے تصفیے کی عالمی ثالثی عدالت The Court of Arbitration for Sport بھیج دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس ہی واڈا نے روس کی سرکاری ڈوپنگ اینٹی ایجنسی (Rada) کی معطلی کڑی شرائط کیساتھ 3 سال بعد ختم کی تھی تاہم دوبارہ سے کھلاڑیوں کے ڈوپنگ ٹسیٹ کے نتائج تک درست طریقے سے رسائی نہ دینے اور حقائق چھپانے پر روس پر 4 سال کی پابندی لگا دی گئی ہے۔
The post روس پر اولمپکس اور فٹبال ورلڈ کپ کھیلنے سمیت تمام عالمی مقابلوں پر پابندی appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل