اسکردو: پولو کے بعد پاکستان بیس بال میں بھی دنیا کا بلندترین مقام بننے کے لیے تیار ہے۔
29 اکتوبر کو 7 ہزار 310 فٹ بلندی پر اسکردو میں شیڈول انٹرڈسٹرکٹ چیمپئن شپ کے افتتاحی میچ کے ساتھ ہی پاکستان امریکا سے بلند ترین بیس بال گراونڈ رکھنے کا اعزاز چھین لے گا۔
ورلڈ بیس بال سافٹ بال کنفیڈریشن کے مطابق اس وقت ڈینور کولورڈوسطح زمین سے 5 ہزار 130 فٹ کے ساتھ دنیا کا بلند مقام ہے جہاں بیس بال کے مقابلے ہوتے ہیں۔اب اسکردویہ ریکارڈ اپنے نام کرلے گا۔
[پاکستان بیس بال فیڈریشن کے صدر سید فخر شاہ کے مطابق 29 اکتوبر کا دن پاکستان بیس بال تاریخ میں سنہری حروف میں لکھاجائے گا۔ ورلڈ بیس اینڈ سافٹ بال کفنیڈریشن نے اپنی ویب سائٹ پر اسکردو کو خاص طورپر نمایاں جگہ دی ہے۔
29 اور 30 اکتوبر کو اسکردو میں ہونے والی انٹرڈسٹرکٹ چیمپئن شپ میں چار ٹیمیں شریک ہوں گی، 31 اکتوبر کو اسکردو میں نیشنل بیس بال اکیڈمی کا افتتاح ہوگا، وہاں کے بچوں کو بیس بال کا سامان اور کوچ فیڈریشن فراہم کرے گی۔ اس موقع پر پاکستان وائٹ اور گرین کے درمیان نمائشی میچ بھی کھیلا جائے گا۔
یہ پہلاموقع ہوگا جب اسکردو کے شہری پاکستان کے معروف بیس بال کھلاڑیوں کو ایکشن میں دیکھ سکیں گے۔ گلگت بلتستان میں نمائشی میچ تین نومبر کو رکھا گیاہے۔ وہاں دو روزہ لیول ون کوچنگ کورس بھی کروارہے ہیں تاکہ ٹیکنیکل سطح پر بھی بیس بال میں لوگوں کو آگے لاکر کھیل کے فروغ میں مدد ملے سکے۔
صدر پی بی بی ایف کا کہنا ہےکہ دنیا کا بلند ترین بیس بال گراونڈ کا اعزاز ملنے سے پاکستان کا نام پوری دنیا میں بلند ہوگا، اس سے حکومت کے سیاحتی پروگرام کی ترویج میں بھی بہت مدد ملے گی، پولو کے بعد اب پاکستان بیس بال کے میدان میں بھی دنیا بھر کی توجہ حاصل کرنےمیں کامیاب ہوگا۔حکومت کو بھی اس چیز کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔یہ ہم سب ک لیے فخر کی بات ہےکہ دنیا کے نقشے پر بلند ترین بیس بال کا گراؤنڈ اسکردو ہوگا۔
انہون نے مزید کہا کھیل سیاحتی مقامات کو متعارف کرانے میں بہت معاون ثابت ہوسکتےہیں۔ سید فخر علی شاہ نے واضح کیا کہ ہمارا زیادہ فوکس بارہ سال اوراٹھارہ سال کےبچوں پر ہوگا۔ 2021 میں پاکستان کو تین اہم مقابلوں میں شرکت کرنا ہے۔ پاکستان کا ایشیامیں درجہ بندی میں پانچواں جبکہ ورلڈ میں ستائیس واں نمبر ہے۔
The post پولو کے بعد پاکستان بیس بال میں بھی دنیا کا بلندترین مقام بننے کیلئے تیار appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل