سڈنی: آسٹریلیا کے ایک شہر تھرول کے پائیں باغ میں جانداروں میں دلچسپی رکھنے والی خاتون نے ایک مکڑی دیکھی جو انہیں کچھ انوکھی لگی۔ اس کی تصاویر جب حشرات کے ماہر کو بھیجی گئی تو انہوں ںے اسے جمپنگ اسپائیڈر کی ایک نئی قسم قرار دیا۔
امینڈا ڈی جارج اپنے گھر کے باغ میں رکھے کوڑے دان کو دیکھ رہی تھیں کہ ان کی نظر اس خوبصورت چھوٹی سی مکڑی پر پڑی۔ اس کا چہرہ گہرا نیلا اور آٹھ آنکھوں پر مشتمل تھا۔ پہلے یہ ڈٰیڑھ سال قبل نظر آئی تھی لیکن اس بار امینڈا نے اس کی تصویریں اتارلیں۔
چار ملی میٹر جسامت کی اس مکڑی کی تصاویر میلبرن میں مکڑیوں کے ماہر نے دیکھی جس نے اس کی نئی قسم کی تصدیق کی ہے۔ انہوں ںے اس مکڑی کو بہت خاص قرار دیا کیونکہ اس کی آٹھ آنکھیں ہیں اور چہرہ بھی نیلا ہے۔
اس کے بعد امینڈا نے دو ماہ کی جدوجہد کے بعد دو مکڑیاں پکڑلیں اور اسے وکٹوریہ میوزیم کے ماہر جوزف شوبرٹ کو بھیجا۔ جوزف نے کہا کہ یہ نئی قسم ہے جس کے نام پر غور کیا جارہا ہے۔ تاہم یہ جوٹس گروپ سے تعلق رکھتی ہے جن کا دوسرا نام جمپنگ اسپائیڈر ہے۔
صرف آسٹریلیا میں ہی مکڑیوں کی چارہزار نئی اقسام دریافت ہوئی ہیں اور خیال ہے کہ مزید دس ہزار ان دیکھی اقسام موجود ہوسکتی ہیں۔
دوسری جانب جمپنگ اسپائیڈر انسانوں کے لیے بے ضرر ہوتی ہیں لیکن بہت تنگ کرنے پر یہ زہریلے ڈنک سے وار کرتی ہیں۔ اس قسم کی مکڑیاں ناچ ناچ کر نر مکڑے کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہیں۔
The post نیلے چہرے اور آٹھ آنکھوں والی مکڑی کی نئی قسم اتفاقاً دریافت appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب