سنگاپور سٹی: اس سال کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد پہلے ایسے بچے کی پیدائش سامنے آئی ہے جس کی ماں دورانِ حمل کووڈ19 سے بیمار ہوئیں اور بچے کی ولادت کے بعد اس میں اس مرض کے خلاف اینٹی باڈیز دیکھی گئی ہیں۔
اس سے تصدیق ہوتی ہے کہ کووڈ 19 کی شکار ماں کا اثر اس کے بچے پر بھی ہوسکتا ہے جس کی تصدیق اس بچے میں موجود کورونا وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز سے ہوئی ہے۔ اگرچہ یہ بچہ کووڈ19 کا مریض نہیں لیکن اس میں اینٹی باڈیز ضرور موجود ہیں۔
بچے کو جنم دینے والی خاتون، سیلائن نونگ چین نے کہا،’ ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ شاید میں نے دورانِ حمل کووڈ 19 کی اینٹی باڈیز اپنے بچے میں منتقل کی ہیں۔‘ یہ خاتون مارچ میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئی تھیں ۔ اگرچہ ان میں بیماری کےمعمولی اثرات تھے لیکن ڈھائی ہفتوں بعد انہیں ہسپتال سے فارغ کردیا گیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے اس واقعے پر کہا ہے کہ اب تک یہ معلوم نہ کیا جاسکا کہ آیا کووڈ 19 کی شکار خاتون سے اس کے بچے میں وائرس منتقل ہوسکتا ہے یا نہیں۔ تاحال اب تک ماں کے دودھ میں یا رحمِ مادر کے مائع میں کورونا وائرس کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔
اس سے قبل جرنل آف ایمرجنگ انفیکشیئس ڈیزیز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں چینی ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ وہاں دورانِ حمل کورونا سے متاثر ہونے والی خواتین کے بچوں میں پیدائش کے بعد اس کی اینٹی باڈیز دیکھی گئیں جو وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتی چلی گئیں۔
The post دنیا میں کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز کے ساتھ پہلے بچے کی پیدائش appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » صحت