کورونا وائرس کے مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ تک برقرار رہتی ہیں، تحقیق

ٹوکیو: جاپان میں کی جانے والی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ تک برقرار رہتی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی یوکوہاما یونیورسٹی محققین نے کووڈ-19 سے جنگ جیتنے والے مریضوں میں اس وائرس کے اینٹی باڈیز کتنے عرصے تک جسم میں برقرار رہتے ہیں کے سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لیے 376 مریضوں پر تحقیق کی۔

اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ 98 فیصد مریضوں میں کورونا اینٹی باڈیز جسم میں 6 ماہ بعد بھی ہائے گئے ہیں۔ تحقیق کے اگلے مرحلے میں ایک سال بعد مریضوں کے جسم میں دوبارہ اینٹی باڈیز کا جانچا جائے گا۔

تحقیق کے لیے چُنے گئےمریضوں میں خواتین اور مردوں کی یکساں تعداد تھی جب کہ اوسط عمر 49 سال تھی۔ زیادہ تر ایسے مریض تھے جن میں علامتیں شدید قسم کی تھیں۔

گو کہ یہ تحقیق نہایت قلیل مریضوں پر کی گئی ہے تاہم جاپان یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ اس سے ملتی جلتی جتنی بھی ریسرچ عالمی سطح پر ہوئی ہیں اُنکے نتائج بھی یہی آئے ہیں۔

واضح رہے کہ جب کوئی جرثومہ ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے تو مدافعتی نظال متحرک ہوجاتا ہے اور اس جرثومے کی اینٹی باڈیز بناتا ہے جو جرثومے کو تباہ کردیتے ہیں اور جسم کو آئندہ بھی بیماری سے بچالیتے ہیں۔

 

The post کورونا وائرس کے مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ تک برقرار رہتی ہیں، تحقیق appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » صحت

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں