عمر10 برس، وزن 85 کلو اور مقصد سومو پہلوانی

ٹوکیو: دس سالہ کیوٹا کاموگائی اپنی عمر کے بچوں سے دوگنی جسامت رکھتے ہیں۔ اب یہ حال یہ ہے کہ وہ اپنے سے بڑے بچوں کو بھی لڑائی میں گرادیتے ہیں۔

اس وقت ان کا وزن 85 کلوگرام ہے اور وہ ٹوکیو میں جوشِن جی بدھ مت کے مندر میں تربیت لے رہے ہیں۔ گزشتہ برس وہ برطانیہ اور یوکرائن میں انڈرٹین سومو مقابلے کے چیمپیئن بھی رہے ہیں۔ لیکن اب بھی وہ اپنے والد کی نگرانی میں ٹریننگ لیتے ہیں اور ہفتے میں چھ روز تک سخت ورزش کرتے ہیں۔

اپنے بھاری وزن کے باوجود کیوٹا تیراکی بھی کرتے ہیں۔ یہ تیراکی سومو پہلوانوں میں پھرتی اور سرعت پیدا کرتی ہے۔ کیوٹا نے اپنی پہلی کشتی اس وقت لڑی تھی جب وہ کے جی جماعت میں تھے۔ پہلوانی کے ایک استاد کے مطابق کیوٹا کو کچھ سکھانا نہیں پڑتا بلکہ وہ قدرتی انداز میں ہی سومو کشتی لڑنا جانتے ہیں ان کے مطابق یہ بچہ غیرمعمولی طور پر ذہین ہے۔

یہاں تک کہ شرمیلے کیوٹا نے اپنے خاندان کو مجبور کیا کہ وہ اسے ٹوکیو کے فیوکاگاوا کے علاقےمیں منتقل کردیں جو سومو پہلوانی سکھانے کا ایک اہم مرکز بھی ہے۔ اس بچے کو یہاں کے بہت سے کلب اور اسکول نے داخلے کی پیش کش بھی کی ہے۔

اس کے والد انہیں سخت تربیت فراہم کرتےہیں تاہم وہ میجی ایلمینٹری اسکول میں تعلیم بھی باقاعدگی سے حاصل کررہے ہیں۔  پہلوانی، ورزش اور تعلیم کے ساتھ ساتھ کیوٹا کو تفریح کے لیے بھی مناسب وقت فراہم کیا جاتا ہے۔

لیکن یاد رہے کہ سوموپہلوانی کی تربیت بہت سخت اور مہنگی ہوتی ہے۔ اسے گوشت کے اسٹیک پسند ہیں اور روزانہ ایک لیٹر دودھ اس کی خوراک ہے۔ لیکن اس کے باوجود کیوٹا کو روزانہ 2700 سے 4000 کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہےتاکہ وہ مناسب ورزش کرسکے۔

لیکن اس کی سب سے عجیب و غریب غذا وزن بڑھانے والی ایک ڈش ہے جسے ’چونکو نابے‘ کہا جاتا ہے۔ اسے کھانے سے اگلے دو سے تین برس میں بچے کا وزن مزید 20 کلوگرام تک بڑھ جائے گا۔

The post عمر10 برس، وزن 85 کلو اور مقصد سومو پہلوانی appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں