جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا کی تیار کردہ کورونا ویکسین کے 2 ورژن کے استعمال کی منظوری دیدی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ماہرین کی جانب سے کورونا کی برطانیہ اور جنوبی افریقا میں سامنے آنے والی نئی شکل کے خلاف بھی کارگر قرار دینے کے بعد عالمی ادارہ صحت نے بھی آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی منظوری دیدی۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ویکسین کے ایک اور ورژن آسٹر زینیکا (جنوبی کوریا) اور سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی بھی منظوری دی گئی ہے جو کہ نسبتاً سستی پڑتی ہیں اور اس طرح زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فرام کی جاسکتی ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا کی تیار کردہ یہ کورونا ویکسین فائزر کی ویکسین کے مقابلے میں سستی بھی ہے اور اسے عام درجہ حرارت پر رکھا جا سکتا ہے جبکہ یہ اس ویکسین کو ماہرین نے ایسے ممالک کے لیے بہترین قرار دیا ہے جہاں کورونا کی کئی اشکال موجود ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈونوم گیبریس نے کہا کہ اب ہمارے پاس دنیا بھر میں ٹیکوں کی تیزی سے تقسیم کے لئے کئی ویکسینز ہیں لیکن ہمیں اب بھی پیداوار بڑھانے کی ضرورت ہے۔
سربراہ عالمی ادارہ صحت نے مزید کہا کہ میں زیادہ سے زیادہ کمپنیوں سے گزارش کروں گا کہ اپنی اپنی ویکسین کی منظوری کے لیے ڈبلیو ایچ او میں درخواست جمع کرائیں۔
ٹیڈروس ایڈونوم گیبریس نے مزید کہا کہ ویکسین بنانے والی کمپنیاں عالمی ادارہ صحت کے علاوہ صحت کا بہترین نظام رکھنے والے اعلیٰ آمدنی کے حامل ممالک کی میڈیسن ریگولیٹریز اتھارٹی میں بھی ویکسین کی منظوری کے لیے درخواست جمع کرائیں۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت اس سے قبل فائزر اور بائیوٹیک کی تیار کردہ کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دے چکا ہے تاہم دنیا بھر میں ویکسین کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید ویکسین کی منظوری بھی دی جائے گی۔
The post عالمی ادارہ صحت نے ایک اور کورونا ویکسین کی منظوری دیدی appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » صحت