لائپزگ، جرمنی: ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ پھل ایسے اہم کیمیائی اجزا سے مالامال ہے جو دماغی خلیات (نیورون) کو طاقت فراہم کرتے ہیں اور اس سے سیکھنے کا عمل اور یادداشت میں بہتری ہوتی ہے۔ اس طرح سیب الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسے مرض کو ٹال سکتا ہے۔
سیب میں بہت اقسام کے فائٹونیوٹریئنٹس پائے جاتے ہیں جو دماغ کے لیے مفید کہے جارہے ہیں۔ چوہوں پر کئے گئے تجربات سے معلوم ہوا کہ فائٹونیوٹریئنٹس دماغ میں موجود بھورے مواد یعنی گرے میٹر کو بڑھاتے ہیں جو سوچنے اور سمجھنے کا کام انجام دیتا ہے۔
جرمن سینٹر برائے اعصابی امراض کے پروفیسر جرڈ کیمپرماں نے کہا ہے کہ جس طرح دماغ پر ورزش کے بعد اچھے اثرات ہوتے ہیں عین وہی اثرات سیب میں موجود اجزا کے ٹیکے لگانے کے بعد دیکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سیب میں موجود کیمیائی مرکبات پورے جسم کے لیے بھی بہت مفید ہوتے ہیں۔
ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ سیب میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلن اور سوزش کو کم کرتے ہوئے جسمانی امنیاتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔ تجرباتی طور پر سائنسدانوں نے چوہوں کے دماغ سے خلیاتِ ساق ( اسٹیم سیل) نکالے اور انہیں ایک ڈش میں پروان چڑھایا۔ جب ان میں سیب سے نکالے گئے ایک کیمیکل کیورسٹائن ڈالا گیا تو بہت سارے نیورون بڑھے اور بہت کم نیورون ختم ہوئے۔
اس اہم کام کی تفصیل اسٹیم سیل رپورٹ نامی جریدے میں شائع ہوئی ہے۔ اس طرح تصدیق ہوئی ہے کہ سیبوں میں موجود کیمیائی مادے دماغ میں نئے خلیات کی پیداوار بھی بڑھاسکتے ہیں۔
پروفیسرجرڈ کے مطابق دماغ کے لیے انتہائی مفید اجزا سیب کے گودے اور اس کے چھلکے میں بھی پائے جاتے ہیں اس لیے سیب کے چھلکے کو کبھی نظرانداز نہ کیجئے اور اسے کھانے کی عادت میں شامل فرمائیں۔ ماہرین کے مطابق کیورسٹائن کیمیکل سیب کے چھلکے میں پایا جاتا ہے۔ یہی کیمیکل سیب کو خوشبو بھی دیتا ہے۔
The post ایک سیب روزانہ اب الزائیمرکوبھی دور بھگائے appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » صحت