مشی گن: ایک امریکی شخص کو ’ دریا میں چھلانگ لگانے والے شخص‘ کا باقاعدہ خطاب مل گیا ہے کیونکہ وہ روزانہ بلاناغہ دریائے مشی گن میں غوطہ لگارہے ہیں۔
ڈین او کونر کہتے ہیں کہ وہ شراب نوشی کے بعد دردِ سر اور دیگر کیفیات سے پریشان تھے اور علاج کےطور پر روزانہ دریا میں نہاتے ہیں اور یہاں سے جسمانی طور پر بہتر ہوکر باہرآتے ہیں۔ لیکن ڈین نے عالمی کورونا وبا کے بعد دریا میں غوطہ لگانے کو معمول بنالیا ہے۔ اب یہ حال ہے کہ وہ خون جمادینے والی سردی میں بھی یہاں آتے ہیں۔
شروع میں 53 سالہ ڈین اوکونر کو کچھ عجیب لگا لیکن دریا میں نہانے کے بعد انہیں بہت اچھا محسوس ہوا۔ ان کا دل و دماغ بہت صاف اور ہلکا ہوگیا جس کے بعد ڈین نے دریا میں غوطہ لگانے کو اپنی عادت بنالیا۔ ’ یہ ایک برا دور ہے، ہر جگہ احتجاج ہے، الیکشن اور سیاسیت کا شور ہے، میں روزانہ یہاں آتا ہوں اور دھلنے کے بعد نئی زندگی شروع کرتا ہوں،‘ ڈین نے بتایا۔
اب دریا پر آنے والے لوگ انہیں پہچاننے لگے ہیں۔ ڈین ان سے کہتے ہیں کہ دریا میں نہانے سے ان کا دن تاباں ہوجاتا ہے، کیونکہ اس پرآشوب دورمیں ہر ایک کو روشنی کی تلاش ہے۔
ڈین کی بیوی مارگریٹ نے بتایا کہ وہ موسیقار ہیں اور وبا کے بعد لاک ڈاؤن ہونے کے بعد افسردہ تھے۔ اس کے بعد ڈین نے دریا میں سکون اور اطمینان تلاش کیا ہے۔ اب یہ حال ہے کہ ڈین کو دیکھ کر مزید کئی لوگ بھی ان کے ساتھ دریا میں تیرتے ہیں اور روزمرہ مشکلات کو بھلاکر خوش رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
The post مسلسل ایک سال سے روزانہ دریا میں غوطہ لگانے والا شہری appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب