چینگڈو: ظاہری شکل و ہیئت کی بجائے خالص قابلیت کو اہمیت دینے کے لیے چینی کمپنی نے ایک انوکھا تجربہ کیا جس میں نوکری کے امیدوار خواتین و حضرات نے ماسک پہن کر انٹرویو دیا جبکہ انٹرویو کرنے والے افسر نے بھی ماسک پہن کر شرکت کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر اسے بہت سراہا گیا ہے کیونکہ اس سے ظاہری خدوخال کی بجائے کسی شخص کی حقیقی قابلیت کھوجنے میں مدد مل سکتی ہے۔ تاہم کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ کام کمپنی نے اپنی مشہوری کے لیے کیا ہے۔
تین فروری کی یہ ویڈیو سب سے پہلے چینی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے جبکہ کمپنی نے بتایا کہ وہ اپنے ادارے میں شکل و صورت کی بنا کر امتیاز کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے۔ اس ویڈیو میں بہت سے خواتین و حضرات کو ماسک پہنے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ کمپنی کا مالک یا مجاز افسر بھی اپنا چہرہ نہیں دکھارہا۔
یہ ویڈیو زینگ نامی خاتون نے بنائی ہے جو انٹرویو کے دوران موجود تھیں۔ ان کے مطابق اگرچہ یہ منظر کچھ عجیب سا ضرور ہے لیکن اس سے سماجی فوبیا کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔ لوگوں کو پہلے ہی سادہ ماسک دیئے گئے تھے اور ان پر نقش و نگار بنانے کی اجازت دی گئی تھی۔
اس کمپنی کا نام ’چینگ ڈو آنٹ لاجسٹکس‘ بتایا جارہا ہے جس نے ششماہی میلہ ملازمت میں اپنے لیے میڈیا آپریٹر، لائیواسٹریم براڈ کاسٹر اور ڈیٹا اینالسٹ کی پوزیشن کے لیے انٹرویو کئے تھے۔ چہرہ چھپانے کا مقصد یہ بھی تھا کہ ملازم کسی قسم کا دباؤ محسوس نہ کریں۔
تاہم اس پر لوگوں نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
The post چہرہ نہیں قابلیت دکھائیں، نوکری کے امیدواروں کو ماسک پہنادیئے گئے appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب