2035 تک دنیا کی نصف سے زائد آبادی موٹاپے کا شکار ہوجائے گی، رپورٹ

ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی رپورٹ میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 2035تک نصف سے زائد عالمی آبادی موٹاپے کا شکار ہوجائے گی۔

عالمی ادارے  کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق آئندہ 13  برسوں میں 4ارب افراد، یعنی دنیا کی 51  فیصد آبادی موٹاپے یا فربہی کا شکار ہوچکی  ہوگی۔ 2020 میں یہ تناسب 38فیصد ( 2 ارب  60کروڑ افراد) تھا۔

رپورٹ کے مطابق  5 تا 19 سال کی عمر کے بچوں اور نوجوانوں کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کی شرح تیزی سے بڑھی  ہے اور یہ دگنی ہوگئی ہے۔ 2020  میں اس عمر  کے 10 فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہورہے تھے۔ یہ  شرح  بڑھ کر اب 20 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

اس ایج گروپ کی لڑکیوں کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کی شرح دگنی سے بھی زیادہ ( 8 سے 18 فیصد) ہوگئی ہے۔

ورلڈ اوبیسٹی فیڈریشن کی اقوام متحدہ کو پیش کردہ رپورٹ میں علاقائی اعتبار سے آبادی میں موٹاپے  کی شرح اور اس کے معاشی اثرات بشمول صحت عامہ پر اٹھنے والے اخراجات کا بھی تخمینہ لگایا گیا ہے۔

رپورٹ  میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر موٹاپے کے علاج معالجے اور اس سے  بچائو کے لیے احتیاطی تدابیر پر توجہ نہ دی گئی تو 2035 تک اس کا عالمی معاشی اثر 40 کھرب ڈالر تک پہنچ سکتا  ہے ۔

رپورٹ میں تمام ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ موٹاپے اور فربہی کی روک تھام کے لیے جامع قومی ایکشن پلان وضع کیے جائیں۔

ماہرین صحت کے مطابق موٹاپا دل کے امراض، ذیابیطس، بلند فشارخون، ہڈیوں کا بھربھراپن اور بے خوابی جیسے امراض میں مبتلا ہونے کے امکانات بڑھا دیتا ہے۔

 

The post 2035 تک دنیا کی نصف سے زائد آبادی موٹاپے کا شکار ہوجائے گی، رپورٹ appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » صحت

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں