سماعت کے ’ریشے دار خلیات‘ کی دوبارہ افزائش سے بہرہ پن دور کرنے کی راہ ہموار

بوسٹن: ہم جانتے ہیں کہ ناقابلِ علاج بہرے پن کی سب سے بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ کان کے اندر آواز کے ارتعاش محسوس کرنے والے ریشے دار خلیات (ہیئرسیلز) ختم ہوجاتے ہیں۔ اب مختلف ادویات کے ملاپ سے ان کی دوبارہ افزائش میں خاطرخواہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

انسانی کان ہو یا کسی ممالیے کا ، اس کے اندر ہیئرسیلز حساس سینسر کا کام کرتے ہیں اور ایک مرتبہ تباہ ہونے کے بعد دوبارہ نہیں بنتے۔ تاہم اب میساچیوسیٹس میں واقع ماس برگھم جنرل ہسپتال کے پروفیسر زینگ وائی چین اور ان کے ساتھیوں نے مختلف سالمات کا ایک مجموعہ تیار کرکے اس سے نہ صرف چوہوں کے کان میں تباہ شدہ ہیئرسیلز کی دوبارہ افزائش کی ہے بلکہ اس عمل کی جینیاتی راہ (پاتھ وے) کی ری پروگرامنگ بھی کی ہے۔

اس کی تفصیلات پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسِس میں شائع ہوئی ہیں اور توقع ہے کہ ایک نہ ایک دن جین تھراپی سے سماعت کو دوبارہ لوٹانا ممکن ہوگا جو ایک عرصے سے طبی سائنس کے لیے چیلنج بنا ہوا تھا۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں کروڑوں افراد اسی کیفیت کے تحت سننے سے محروم ہیں جن کے لیے یہ علاج امید کی ایک کرن ہے۔

ماہرین نے زیبرا فِش اور مرغیوں کا بھی مطالعہ کیا اور خلوی تقسیم پر غورکیا جس کے تحت نئے سماعتی خلیات تشکیل پاتےہیں۔ انہوں نے سالماتی سطح پر سگنلوں کا اخراج اور اس کی پاتھ وے کو نوٹ کیا۔ پھر 2019 میں چوہوں پر کام ہوا تو معلوم ہوا جینیاتی تبدیلی سے ان کے کانوں میں سماعت والے خلیات تشکیل پانے لگے۔

ماہرین کے طابق اے ٹی او ایچ ون کو سرگرم کرنے کے لیے کئی سالمات بھی استعمال کئے گئے ہیں اور ان میں غیرمضر ایڈینووائرس ملاکر اس سے سماعتی خلیات بنائے گئے ہیں۔ لیکن اب بھی انسانوں تک اس کے فوائد بہت دور ہیں۔

The post سماعت کے ’ریشے دار خلیات‘ کی دوبارہ افزائش سے بہرہ پن دور کرنے کی راہ ہموار appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » صحت

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں