نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ جن لڑکوں کا وزن معمول سے زیادہ ہوتا ہے، ان میں جوانی میں بانجھ پن کا خطرہ بھی زیادہ ہوجاتا ہے۔
مردانہ بانجھ پن کا مطالعہ کرنے والے محققین نے 2 سے 18 سال کی عمر کے 268 لڑکوں کے طبی ڈیٹا کا جائزہ لیا جس کے بعد انہیں وزن پر قابو پانے کے لیے سسلی کی یونیورسٹی آف کیٹینیا بھیج دیا گیا۔
یورپی جرنل آف اینڈو کرائنولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے ماہرین نے خصیوں کے حجم، باڈی ماس انڈیکس اور انسولین کے خلاف مزاحمت پر ڈیٹا اکٹھا کیا۔ انہوں نے پایا کہ نارمل وزن والے لڑکوں میں خصیوں کا حجم نابالغ موٹے لڑکوں کے مقابلے میں 1.5 گنا زیادہ تھا۔
علاوہ زیں مطالعے میں شامل لڑکوں جن میں انسولین کی بھی عمومی سطح ہوتی ہے ان میں خصیوں کی مقدار 1.5 سے 2 گنا زیادہ تھی بنسبت ان لڑکوں کے جن میں انسولین کی مقدار زیادہ تھی جو اکثر ٹائپ 2 ذیابیطس سے منسلک ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ خصیوں کا کم حجم جوانی میں نطفے کی ناقص پیداوار کا پیش خیمہ ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق تقریباً 48 ملین سے زائد جوڑے بانجھ پن کے عارضے میں مبتلا ہیں۔ محققین نے کہا کہ مردانہ بانجھ پن تمام بانجھ پن کے کیسزکا تقریباً نصف ہے لیکن ان میں سے اکثر کی وجوہات کی نشاندہی کرنا ناممکن ہوتا ہے۔
The post مُٹاپے کا شکار لڑکوں میں بانجھ پن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » صحت