بیجنگ: چین میں ایک خاتون نے اپنی ملازمت چھوڑ کر والدین کے گھر کی نوکری اختیار کرلی جس میں وہ اپنے بوڑھے ماں باپ کا خیال رکھیں گی اور اس کے بدلے 570 ڈالر ماہانہ وصول کریں گی۔
اپنے ہی ماں باپ سے ان کی ہی خدمت کا ماہانہ معاوضہ لینے پر اس خاتون پر تنقید کی جارہی ہے۔ نیانن نامی خاتون گزشتہ 15 برس سے ایک خبری ادارے میں کام کررہی تھیں، جہاں انہیں دباؤ کا سامنا بھی تھا۔ اس صورتحال میں ان کے والدین نے آگے بڑھ کر ایک پیشکش کی۔
والدین نے نیانن سے کہا کہ اسے گھرپررہنا ہوگا۔ سودا سلف لانا ہوگا اور کھانا پکانا ہوگا اور کبھی کبھی والدین کے ساتھ خوشی میں رقص بھی کرنا ہوگا۔ اس کے بدلے ماہانہ 570 ڈالر رقم اس کے والدین ادا کریں گے۔ ماہانہ اسے ایک یا دو مرتبہ والدین کو باہر سیر پر لے جانا ہوگا اور گاڑی چلانا ہوگی۔
والدین نے کہا کہ وہ صرف والدین کے پاس ہی رہے اور تنخواہ لے جبکہ اچھی ملازمت ملنے پر وہ کبھی بھی گھرچھوڑ کر جاسکتی ہیں۔ اسے والدین نے ’کل وقتی بیٹی‘ کی نوکری قرار دیا ہے۔
نیانن کے اس فیصلے پر انٹرنیٹ صارفین نے اپنے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ بعض افراد نے کہا ہے کہ چین میں اسے برا سمجھا جاتا ہے اور اسے ’والدین کو کھانے‘ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ’فل ٹائم بیٹی‘ کے لفظ پر بھی تنقید کی ہے۔
دیگر صارفین نے کہا کہ والدین کی خدمت کرنی چاہیئے لیکن 570 ڈالر رقم بہت زیادہ ہے۔
The post خاتون نے ملازمت چھوڑ کر’تنخواہ‘ پر والدین کی خدمت کی نوکری اختیار کرلی appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب