صدیوں سے گمشدہ شاہکار پینٹنگ 77 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوسکتی ہے

 نیویارک: سینکڑوں برس قبل مشہور مصور کا فن پارہ اب دوبارہ مل گیا ہے اور توقع ہے کہ نیلامی میں 70 سے 80 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوسکتا ہے۔

400 سال سے قبل ہالینڈ کے شہرہ آفاق فنکار، پیٹرپال ریوبنز نے ’سینٹ سیبسٹیان اور دو فرشتے‘ نامی یہ تصویر 1609 میں بنائی تھی۔ اس میں ایک رومی سپاہی کو دیکھا جاسکتا ہے جس کے بدن پر تیر پیوست ہیں اور دو فرشتے اسے بچانے کے لیے آرہے ہیں اور اس کے بدن سے تیرنکال رہے ہیں۔

یہ ایک شاندار تصویر ہے جو ریوبن کے برش سے پیدا ہوسکتی تھی۔ تصویر کی تفصیلات اب بھی بہت اچھی حالت میں ہیں جسے اب سودبے کا مشہور نیلام گھر فروخت کرے گا۔

پال ریوبنز جرمنی میں پیدا ہوا تھا اور اس کی وفات موجودہ بیلجیئم میں ہوئی تھی۔ اس نے مسیحی تاریخ اور مذہب پربہت سی پینٹنگز بنائی تھیں جو اب بھی کئی جگہ موجود ہیں۔

یہ پینٹنگ 1730 میں کہیں غائب ہوگئی تھی۔ معلوم ہوا کہ یہ ایک ایسے خاندان کی ملکیت میں ہے جہاں کا شجرہ خواتین کے نام سے آگے بڑھتا ہے۔ پھر 1963 میں میسوری میں اس شاہکارکو دوبارہ دیکھا گیا اور 2008 میں اسے ایک شخص نے خریدا۔ اس کا خیال تھا کہ یہ فرانسیسی آرٹسٹ لارینٹ ڈی لا ہائر کی تخلیق ہے۔

اس سال اپریل میں ایکسرے اور دیگر ٹیکنالوجی سے معلوم ہوا کہ یہ درحقیقت پال ریوبنز کی تخلیق ہے۔ پانچ جولائی کو اسے نیلام کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ یہ زیادہ سے زیادہ 77 لاکھ ڈالر یا دو ارب 20 کروڑ روپے میں فروخت ہوجائے گی۔

The post صدیوں سے گمشدہ شاہکار پینٹنگ 77 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوسکتی ہے appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں