‘ملک کی نمائندگی سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں’

قومی ٹیم کے فاسٹ بولر میر حمزہ کا کہنا ہے کہ اگر آپ ملک کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو بار بار پرفارمنس دینی پڑے تو اس کے لیے آپ کو تیار رہنا پڑتا ہے کیونکہ ملک کی نمائندگی سے بڑھ کر کوئی اور چیز نہیں۔

پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر میر حمزہ نے کہا کہ میری کوشش ہے کہ خود کو پرفارمنس کے لحاظ سے پاکستان کے ٹاپ بولرز کے قریب لائیں تاکہ جب بھی پاکستان ٹیم میں جگہ خالی ہو تو وہ اپنی جگہ بناسکیں اس کے لیے کافی وقت لگ گیا۔

میر حمزہ کو آسٹریلیا کا دورہ اس لیے یاد رہتا ہے کہ اس میں انہوں نے میلبرن ٹیسٹ میں بڑی عمدہ بولنگ کی تھی، وہ کہتے ہیں کہ شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ بولنگ کرکے انہیں بہت اچھا لگا۔

مزید پڑھیں: ڈھاکا کے حالات، بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے پی سی بی کی پیش کش کو تسلیم کرلیا

شاہین انہیں بہت حوصلہ دیتے تھے کہ تم اچھی بولنگ کررہے ہو اسی طرح بولنگ کرو اور وکٹیں لو۔ اس طرح کی پارٹنرشپ بہت ضروری ہوتی ہے اس سے ٹیم کو فائدہ ہوتا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میلبرن میں شاہین نے ابتدا میں دو وکٹیں حاصل کرڈالیں تو وہ بھی وکٹیں لینے کے بارے میں سوچ رہے تھے اور پھر انہوں نےبھی ایک ہی اوور میں دو وکٹیں حاصل کرڈالیں ۔اسوقت وہ شاہین سے یہی کہہ رہے تھے اس مرحلے سے ہمیں یہ ٹیسٹ جیتنا چاہیے بدقسمتی سے ہم وہ ٹیسٹ نہ جیت سکے لیکن بولنگ یونٹ کے طور پر ہماری کارکردگی بہت اچھی تھی۔

میر حمزہ کہتے ہیں کہ آسٹریلیا کے دورے میں ہمیں نسیم شاہ کی کمی محسوس ہوئی اگر وہ ہوتے تو ہوسکتا ہے نتیجہ مختلف ہوتا۔

مزید پڑھیں: پاک بنگلادیش ٹیسٹ سیریز؛ میچ آفیشلز کے ناموں کا اعلان ہوگیا

ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے آسٹریلیا کے دورے کی پہلے سے تیاری کررکھی تھی ۔انہیں بتایا گیا تھا کہ آسٹریلوی کھلاڑی آپ کو پہلے فٹنس کے ذریعے مات دیتے ہیں وہاں کے گراؤنڈز نرم اور بڑے ہیں لہذا انہوں نے فٹنس پر کافی کام کیا تھا ۔

ڈومیسٹک میچوں میں خود پر اضافی بوجھ ڈالا تھا تاکہ خود کو ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط کرسکیں۔

مزید پڑھیں: دورہ پاکستان؛ شکیب الحسن کی اسکواڈ میں شمولیت پر سوالیہ نشان لگ گیا

میرحمزہ ٹیسٹ ٹیم میں کم بیک کو آسان نہیں سمجھتے جیسا کہ ان کے ساتھ ہوا ہے تاہم مسلسل ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے سے انہیں بہت زیادہ فائدہ رہا ہے اس سے ذہنی مضبوطی اور صبر آجاتا ہے اور آپ کی پرسنلٹی گرومنگ ہوتی ہے جو آپ کے کام آتی ہے۔

میرحمزہ کا کہنا ہے کہ عام طور پر صرف کرکٹ کے نقطہ نظر سے فٹنس پر توجہ دی جاتی ہے لیکن اس کا تعلق آپ کے لائف اسٹائل سے بھی ہے۔ اس کے لیے آپ کو اپنی خوراک کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے اپنی روٹین کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے ۔اگر ہم انٹرنیشنل اسٹارز کو دیکھیں تو ہمیں پتہ چل جائے گا کہ وہ کس طرح اپنی لائف اسٹائل کا خیال رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا بنگلادیش کیخلاف سیریز کیلئے 17 رکنی اسکواڈ کا اعلان

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کنڈیشنز آسٹریلیا سے مختلف ہیں یہاں وکٹوں میں زیادہ باؤنس نہیں ہوتا لیکن انہی وکٹوں پر ہم تمام بولرز کئی برسوں سے کھیلتے آرہے ہیں یہ ہمارے ہوم گراؤنڈز ہیں لہذا کوئی ایشو نہیں ہونا چاہیے لیکن چونکہ اس سیزن میں میچز زیادہ ہیں لہذا اپنی فٹنس کا بہت زیادہ خیال رکھنا ہوگا۔

The post ‘ملک کی نمائندگی سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں’ appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں