روزہ نہ رکھنے پر محمد شامی پر تنقید اور ہاشم آملہ سے موازنہ، حقیقت کیا ہے؟

5 مارچ کو بھارت نے آسٹریلیا کے خلاف چیمپئنز ٹرافی 2025 کے سیمی فائنل میں کامیابی حاصل کی۔ اس میچ کے بعد بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، جس میں وہ انرجی ڈرنک پیتے ہوئے دکھائی دے رہے تھے۔ یہ تصویر رمضان کے مقدس مہینے میں سامنے آئی، جس کے بعد آل انڈیا مسلم جماعت کے صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے شامی پر روزہ نہ رکھنے کے باعث تنقید کی۔ اس تنقید کے ساتھ ہی صارفین نے محمد شامی کا موازنہ جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر ہاشم آملہ سے کرنا شروع کردیا۔ صارفین کا دعویٰ تھا کہ ہاشم آملہ نے 2012 میں انگلینڈ کے خلاف 311 رنز کی شاندار اننگ روزے کی حالت میں کھیلی تھی، جب کہ شامی نے سیمی فائنل میں صرف 2 اوورز کرنے کے بعد پانی پیا۔ ایک فیس بک صارف نے تصویر کے ساتھ لکھا: ’’انڈیا کا مسلمان محمد شامی روزے کی حالت میں مشروب پی رہا ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کے مسلمان ہاشم آملہ نے 311 رنز روزے کی حالت میں بنائے تھے۔‘‘ یہ تنقید اور پوسٹ فوراً وائرل ہوگئی اور سوشل میڈیا پیجز اور واٹس ایپ گروپس میں بھی اسی سے ملتے جلتے میسیجز فارورڈ ہونا شروع ہوگئے۔ اور دعویٰ کیا جانے لگا کہ 22 جولائی 2012 میں جب ہاشم آملہ نے ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سینچری بنائی تو وہ اس وقت روزے کی حالت میں تھے۔ لیکن کیا یہ دعویٰ درست ہے؟ کیا ہاشم آملہ نے واقعی روزے کی حالت میں یہ تاریخی اننگ کھیلی تھی؟ اس سوال کا جواب جاننے کےلیے ہم نے تحقیقات کی۔ ہاشم آملہ کی 311 رنز کی اننگ 19 جولائی 2012 کو انگلینڈ کے خلاف اوول میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کی تھی۔ اس سال 19 جولائی کو رمضان کا مہینہ شروع ہوا تھا، لیکن ایس اے کرکٹ میگ کی رپورٹ کے مطابق آملہ نے اس میچ کے دوران روزہ نہیں رکھا تھا۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ آملہ نے میچ کے دوسرے دن بغیر آؤٹ ہوئے 311 رنز بنائے تھے، لیکن وہ روزے سے نہیں تھے۔ دی گارجین کی 12 سال پرانی رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، آملہ نے کہا تھا کہ وہ سفر کی حالت میں تھے، اس لیے انہوں نے روزہ نہیں رکھا تھا۔ ان کا کہنا تھا، ’’جب میں گھر پہنچوں گا تو روزے کی قضا کر لوں گا۔‘‘ اسی طرح، ’’کرک بز‘‘ نامی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک آرٹیکل میں بھی یہ بات واضح کی گئی ہے کہ آملہ نے انگلینڈ کے خلاف میچ کے دوران روزہ نہیں رکھا تھا۔ تاہم، انہوں نے اپنے ساتھی مسلم کھلاڑیوں کے روزے کا احترام کرتے ہوئے میدان پر پانی پینے سے گریز کیا تھا اور کھانے پینے کو صرف ڈریسنگ روم تک محدود رکھا تھا۔ فیکٹ چیک کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ ہاشم آملہ کے 311 رنز کی اننگ روزے کی حالت میں کھیلنے کا دعویٰ محض ایک فرضی بات ہے، جسے محمد شامی کو ٹرول کرنے کےلیے استعمال کیا گیا۔ درحقیقت، آملہ نے اس میچ کے دوران روزہ نہیں رکھا تھا، جب کہ شامی کے روزہ نہ رکھنے کی تصویر بھی تنقید کا درست سبب نہیں ہے۔

شکریہ Sports News in Urdu - کھیل - ایکسپریس اردو

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں