لندن: بھارت کے سوا ورلڈ کپ میں کوئی ایشیائی ٹیم دھاک نہ بیٹھا پائی۔
2011 میں ورلڈ کپ جیتنے کے بعد بھارتی ٹیم نے 2015 میں سیمی فائنل کھیلا، اب ایک بار پھر وہ فائنل 4 میچ کھیل رہی ہے تاہم دیگر ایشیائی ٹیمیں پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا مسلسل دوسرے میگا ایونٹ میں بھی سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا پائی ہیں، یہ کسی بھی صورت میں ایشیائی بلاک کیلیے اچھی بات نہیں جس کی آئی سی سی میں سب سے زیادہ نمائندگی ہونے کے بعد اپنی الگ باڈی اور ٹورنامنٹ بھی موجود ہے۔
افغانستان کا زیادہ قصورنہیں کیونکہ اس کی ٹیم ابھی نوآموز ہی ہے مگر اس کے باوجود پاکستان اور بھارت جیسی ٹیم کو ٹف ٹائم دیا، گرین شرٹس اس بار کچھ بدقسمت بھی رہے، نیوزی لینڈ کے برابر پوائنٹس ہونے کے باوجود وہ سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا پائے مگر بنگلہ دیش اور سری لنکا چند اپ سیٹس کے سوا اور کچھ بھی نہیں کرپائے۔
پاکستان کو سب سے بڑا نقصان اپنے ابتدائی میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں پہنچا، جس میں شرمناک شکست کے بعد رن ریٹ ایسا بگڑا کہ آخری میچ تک نہیں سدھر پایا۔
دلچسپ بات تو یہ ہے کہ ماضی کی کالی آندھی نے اس میگا ایونٹ میں صرف پاکستانی کھلاڑیوں کی ہی آنکھوں میں دھول جھونکی باقی بڑی ٹیموں کا وہ کچھ بھی نہیں بگاڑ پائی۔ بنگلہ دیش نے جنوبی افریقہ کے خلاف فتح سے زوردار آغاز کیا، شکیب الحسن پلس پوائنٹ رہے مگر آخر میں بنگال ٹائیگرز سست پڑگئے، پاکستان سے میچ میں تو بنگلہ دیشی ٹیم نے 8 کیچز ڈراپ کردیے۔
سری لنکا کو سب سے زیادہ نقصان پاکستان اور بنگلہ دیش سے 2 واش آؤٹ ہونے والے میچز سے پہنچا،پلیئرز11 روز تک فارغ بیٹھے رہے تاہم انگلینڈ کے خلاف فتح کی صورت میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔
The post ورلڈ کپ؛ بھارت کے سوا کوئی ایشیائی ٹیم دھاک نہ بٹھا پائی appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل