کراچی: پی سی بی کا ریٹینر شپ کنٹریکٹ دیکھ کر ڈومیسٹک کرکٹرز سر پکڑ کر بیٹھ گئے، 50 ہزار روپے میں 50 جھنجھٹ بھی حصے میں آئیں گے۔
کھلاڑیوں کو قوائد وضوابط کی لمبی فہرست تھما دی گئی جس کے تحت ان کے ہاتھ پیر بندھے رہیں گے، وہ معاہدے کے دورمیں کوئی دوسری ملازمت نہیں کر سکیں گے، گوکہ ڈپارٹمنٹل ٹیمیں بند ہو گئیں مگر اب بھی کئی کرکٹرزکے معاہدے برقرار ہیں، انھیں اداروں سے 70 ہزار سے 3 لاکھ روپے تک ماہانہ تنخواہ بھی ملتی ہے،اب صرف50 ہزار روپے میں گھر چلانے میں بہت مشکل ہوگی، بورڈ نے سب کیلیے ایک ہی پیمانہ بنایا ہے۔
ایک میچ کھیلنے والا یا100 میچز میں شرکت کرنے والے یکساں 50 ہزار روپے ہی پائیں گے،ڈپارٹمنٹس کی جانب سے بیشتر کھلاڑیوں کے ساتھ اہل خانہ کو بھی میڈیکل انشورنس ملتی تھی مگراب صرف پلیئر ہی اس سہولت سے استفادہ کر سکے گا، سیزن کے بعد جائزہ پینل بورڈ کو بتائے گا کہ کس کھلاڑی کا معاہدہ جاری رکھنا ہے۔ اگر کوئی لیگ وغیرہ کھیلنے گیا تو اس دورانیے میں ماہانہ رقم بھی نہیں ملے گی۔
یاد رہے کہ یہ بات پہلے ہی سامنے آچکی کہ کرکٹرز ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ آپریشنز کی اجازت کے بغیرمیڈیا سے بات نہیں کرسکیں گے، انھیں اخبارات اور میگزینز کیلیے مضامین لکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، ٹورنامنٹ کے دوران ٹی وی اور ریڈیو شو میں بھی شریک نہیں ہوسکیں گے، انھیں کسی بھی میڈیا یا سوشل میڈیا پلیٹ فورم پر بورڈ، آفیشلز، اسپانسرز، آئی سی سی یا میچ آفیشلزکوتنقیدکا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں ہوگی، وہ کسی حساس موضوع یا سیاسی معاملات پر بھی رائے نہیں دے سکیں گے، انھیں تشہیری سرگرمیوں میں استعمال کیاجاسکے گا۔
The post ریٹینرشپ کنٹریکٹ : ڈومیسٹک کرکٹرز سر پکڑ کر بیٹھ گئے appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل