مکمل طور پر گھل کر کھاد بن جانے والے پین

میلان: اٹلی کی ایک کمپنی نے مکمل طور پر ماحول دوست قلم نما پین بنایا ہے جس کے اجزا استعمال کے بعد بکھر کر ایک طرح کی کھاد یا کمپوزٹ میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔

اگرچہ پلاسٹک کے بال پوائنٹ اور دیگر اقسام کے پین اتنی زیادہ آلودگی کی وجہ نہیں بنتے لیکن اب بھی پلاسٹک کے قلم اور روشنائی والے پین نازک سمندری حیات اور خشکی کے جانوروں کے لیے نقصاندہ بھی ہوسکتے ہیں۔ اسی وجہ سے اب حاضر ہے اسکرائب اِٹ جو مکمل طور پر گھل کر ختم ہوجاتا ہے اور اس طرح یہ نامیاتی مٹی یا کھاد میں تحلیل ہوجاتا ہے۔

اس میں بار بار روشنائی بھری جاسکتی ہے جب کہ روشنائی کی نلکی لکڑی یا بایوپلاسٹک میں دستیاب ہے ۔ تاہم اگر آپ چاہیں تو عام المونیئم کی ریفل بھی لے سکتے ہیں۔ اس کی نب بھی قدرتی فائبر سے بنائی گئی ہے۔ اسکرائب اِٹ میں شامل روشنائی زہریلے کیمیکل کی بجائے پانی میں ماحول دوست اجزا شامل کرکے بنائی گئی ہے۔

کمپنی کے سربراہ کارلو ریٹی کہتے ہیں کہ اس اختراع کے ذریعے ہم انسان کا قدیم اور اہم ترین فعل یعنی ’تحریر‘ کو ماحول دوست بنانا چاہتے تھے اور اب یہ مکمل طور پر ماحول کے موافق ہے۔ تاہم اب تک اس کی فروخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

The post مکمل طور پر گھل کر کھاد بن جانے والے پین appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » دلچسپ و عجیب

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں