نئی بال پروٹیز کیلیے وبال جان، بولرز بھی حیران

 لاہور:  راولپنڈی ٹیسٹ میں نئی بال کے پروٹیز کیلیے وبال جان ثابت ہونے پر بولرز بھی حیران رہ گئے۔

عام طور پر ٹیسٹ میں آخری روز کی کنڈیشنز کا فائدہ اٹھانے کیلیے ٹیمیں بہت سوچ سمجھ کر نئی گیند لینے کا فیصلہ کرتی ہیں،ریورس سوئنگ اور اسپنرز کو مدد نہ ملنے کے ساتھ تیزی سے رنز بننے کا خدشہ بھی ہوتا ہے،پاکستان نے یہ مشکل فیصلہ کرتے ہوئے پروٹیز کی بساط لپیٹ دی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسن علی نے کہا کہ ہماری سوچ تھی کہ نئی گیند سے جنوبی افریقی ٹیم کیلیے مشکلات پیدا کریں گے لیکن درحقیقت بہت کچھ ہی ہوگیااور ہم فتح کا مشن مکمل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میچ کے آخری روز جب کھانے کے وقفے پر ڈریسنگ روم میں گئے تو بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا کہ ہمت نہیں ہارنا، اگر جنوبی افریقی ٹیم اچھا کھیل کر جیت گئی تو یہ الگ بات ہے لیکن ہمیں آخری وقت تک مقابلہ کرنا ہے، اس کے بعد ہم نے جیت کا عزم لیے ہوئے گیندیں کیں اور وکٹیں حاصل ہوتی گئیں۔

انھوں نے کہا کہ میں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد رکھتے ہوئے لائن و لینتھ برقرار رکھنے سے توقعات کے مطابق کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہا،شاہین شاہ نے بھی اچھا ساتھ دیا۔

حسن نے کہا کہ کم بیک پر ہر کھلاڑی دباؤ میں ہوتا ہے،فٹنس بحال ہونے پر مسلسل 9فرسٹ کلاس میچز کھیلنے کی بدولت ردھم حاصل کرنے میں کسی دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

The post نئی بال پروٹیز کیلیے وبال جان، بولرز بھی حیران appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں