1930 سے اب تک کی فٹبال ورلڈکپ جیتنے والی ٹیمیں کون کون سی ہیں

قطر میں 22 واں فٹبال ورلڈکپ جاری ہے جس میں ہونے والے اپ سیٹ سے فاتح کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا جا رہا ہے تاہم اس کھیل کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بار ٹرافی کی جنگ کے لیے کڑاکے دار مقابلہ ہوگا اور فاتح کوئی غیر متوقع ٹیم بھی ہوسکتی ہے۔

فیفا فٹبال ورلڈ کپ کا آغاز 1930 میں ہوا تھا اور ہر چار سال بعد اس سنسنی خیز ٹاکرے کا انعقاد ہوتا ہے۔ پہلا ورلڈکپ میزبان یوروگوئے نے جیتا جب کہ پچھلا فٹبال ورلڈکپ فرانس کے نام رہا تھا۔

اب تک 18 فٹبال ورلڈ کپ ہوچکے ہیں اور 22 واں جاری ہے۔ فٹبال مداحوں کو ورلڈکپ کی تاریخ اور ان کے فاتحین سے متعلق دلچسپ معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔

اولین ورلڈ کپ 1930 

فیفا فٹبال ورلڈکپ کا آغاز 1930 میں ہوا جس میں 13 ٹیموں نے حصہ لیا اور یہ ورلڈ کپ میزبان ٹیم یوروگوئے نے جیتا۔ یوروگوئے نے فائنل میں ارجنٹائن کو 4 کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دی تھی۔

پہلے ورلڈکپ میں 13 میں صرف 4 ٹیمیں یورپی تھیں بقیہ نے آنے سے انکار کردیا تھا۔ اس کی غالباً وجہ اُسں وقت جنوبی امریکا کا سفر بہت مشکل ہونا تھا اور کھلاڑیوں کو طویل عرصے تک وطن سے دور رہنے پر ملازمتوں سے فارغ ہونے کا خطرہ بھی تھا۔

تاہم یورپی ممالک کے نہ آنے کا ردعمل اٹلی میں ہونے والے دوسرے ورلڈکپ میں سامنے آیا جب یوروگوئے نے بھی احتجاجاً شرکت نہیں کی۔

اٹلی 1934

دوسرا فیفا فٹبال ورلڈکپ 1934 میں اٹلی میں ہوا اور اس بار بھی میزبان ملک یعنی اٹلی فاتح رہی۔ اٹلی نے چیکو سلاوکیہ کو 2 کو ایک گول سے شکست دی۔

پہلے ورلڈکپ کی فاتح  یوروگوئے نے اس ورلڈکپ میں یہ کہتے ہوئے احتجاجاً شرکت نہیں کی تھی کہ پہلے ورلڈکپ میں یورپی ٹیموں نے میزبان یوروگوئے آنے سے انکار کردیا تھا۔

دوسرے فیفا ورلڈکپ کی خاص بات مصر کی ٹیم کی شرکت تھی جو ورلڈکپ میں حصہ لینے والی افریقا کی پہلی فٹبال ٹیم بنی۔

فرانس 1938

تیسرا ورلڈکپ 1938 میں فرانس ہوا۔ اس فٹبال ورلڈکپ میں میزبان ٹیموں کی فتح کی روایت ٹوٹ گئی اور اس بار ورلڈکپ دفاعی چیمپئن اٹلی کے ہاتھ آیا۔ دفاعی چیمپئن اٹلی نے پہلی بار کسی دوسرے ملک کے گراؤنڈ میں فائنل جیتنے کا اعزاز ہنگری کو 4 کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دیکر حاصل کیا۔

اس ورلڈکپ کی خاص بات پہلی ایشیائی ٹیم ڈچ ایسٹ انڈیز کی شرکت تھی جو اب انڈونیشیا ہے۔


1942 اور 1946 کے ورلڈ کپ جنگ عظیم دوم کے باعث منسوخ کرنے پڑے تھے۔ ٹیموں میں بھی شرکت کرنے یا نہ کرنے اور میزبان ملک کے معاملے پر تنازعات نے سر اُٹھایا تھا تاہم ان سب کی مرکزی وجہ بھی جنگ عظیم دوم تھی۔


برازیل 1950

دوسری جنگ عظیم کے باعث بارہ سال بعد ہونے والا  پہلا فٹبال ورلڈکپ 1950 میں ہوا جس میں یوروگوئے نے فائنل میں میزبان ملک برازیل کو شکست دی۔ اس ورلڈکپ فائنل اسٹیڈیم میں ایک لاکھ 73 ہزار 850 افراد نے دیکھا جو اب تک ایک ریکارڈ ہے۔

سوئٹزرلینڈ 1954

پانچویں فیفا ورلڈکپ کا انعقاد سوئٹزرلینڈ میں ہوا جس میں مغربی جرمنی نے ہنگری کو 3 کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دیکر پہلی بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

سوئیڈن 1958

چھٹا فٹبال ورلڈ کپ اس اعتبار سے تاریخی تھا اس میں دنیا کے مایہ ناز فٹبالر پیلے نے 17 سال کی عمر میں ڈیبیو کیا اور اپنی ٹیم کو فائنل میں کامیابی دلا کر مداحوں کئے دل میں انمٹ جگہ بنالی۔

اس ٹورنامنٹ کی ایک اور خاص بات فرانس کے کھلاڑی جسٹ فاؤنٹین کے 13 گول تھے جو فیفا ورلڈکپ سمیت کسی بھی فٹبال ٹورنامنٹ میں کسی ایک کھلاڑی کی جانب سے سب سے زیادہ گول کرنے کا ریکارڈ ہے۔

چلی 1962

چلی میں 1962 میں ہونے والے ساتویں فیفا ورلڈکپ میں برازیل نے اپنی فتح کی دھاک بٹھائی رکھی اور چھٹے کے بعد ساتواں فیفا ٹورنامنٹ بھی فائنل میں چیکو سلاوکیہ کو 3 کے مقابلے میں 1 گول سے شکست دیکر اپنے نام کرلیا۔

انگلینڈ 1966

ابتدائی دو ورلڈکپ ٹورنامنٹس کی طرح 1966 کا ورلڈکپ بھی میزبان ملک کے نام رہا۔ انگلینڈ نے فائنل کے اضافی وقت میں 4 کے مقابلے میں 2 گول سے مغربی جرمنی کو شکست دیدی۔

اس ورلڈکپ کی خاص بات شمالی کوریا اور پرتگال کی ٹیموں کی پہلی بار شرکت تھی۔

میکسیکو 1970

1970 کے ورلڈکپ اس لحاظ سے بھی یادگار ہے کہ 1958 کے ورلڈکپ سے ڈیبیو کرنے والے برازیل کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی پیلے کا یہ آخری ورلڈکپ تھا۔ فائنل میں برازیل اٹلی کے مقابلے میں چار ایک کی فتح کے باعث تیسری بار ورلڈ چیمپئن بن گیا۔

پہلی بار متبادل کھلاڑیوں کی اجازت اور کھلاڑیوں پر جرمانے کے لیے پیلے اور سرخ کارڈز کا استعمال اور پہلی بار نشریات بلیک اینڈ وائٹ کی بجائے رنگین ہونے کے باعث بھی یہ ورلڈکپ تاریخی رہا۔

مغربی جرمنی 1974

1974 کے فیفا ورلڈکپ میں ہوم گراؤنڈ اور ہوم کراؤڈ کا جادو چل گیا۔ مغربی جرمنی نے نیدرلینڈز کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے کر دوسری بار چیمپئن بن گیا۔

اس ٹورنامنٹ کی خاص بات ورلڈکپ کی نئی ٹرافی کا ہونا تھا۔ پرانی ٹرافی 3 بار چیمپئن بننے پر برازیل کو ہمیشہ کے لیے دے دی گئی تھی۔

ارجنٹائن 1978

ارجنٹائن میں ہونے والا 1978 کا ورلڈکپ ایک بار پھر میزبان ملک کے نام رہا۔نیدرلینڈز مسلسل دوسری بار فائنل میں پہنچا لیکن پہلی بار کی طرح اس بار بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ نیدرلینڈ کو میزبان ٹیم نے تین ایک سے شکست دی۔

اسپین 1982

اسپین میں ہونے والے 1982 کے ورلڈکپ میں اٹلی نے تیسری بار ورلڈ چیمپئن ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ مغربی جرمنی کو 1 کے مقابلے میں 3 گول سے شکست دی۔ پہلی بار ورلڈکپ میں ناک آؤٹ مرحلے میں پینالٹی شوٹ آؤٹ سے فاتح کا تعین ہوا۔

میکسیکو 1986

میکسیکو میں 1986 میں ہونے والا فیفا کے 13 واں ورلڈکپ ارجنٹائن کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر ڈیاگو میرا ڈونا کی وجہ سے تاریخی حیثیت حاصل کرگیا جس میں ارجنٹائن نے اپنے اسٹار کھلاڑی کی بدولت مغربی جرمنی کو 3 کے مقابلے میں 2 گول سے شکست دی۔ ارجنٹائن نے دوسری بار ٹرافی حاصل کی۔

خیال رہے کہ اس ٹورنامنٹ کی سب سے خاص بات کوارٹر فائنل میں ارجنٹائن کے اسٹار کھلاڑی میرا ڈونا کی انگلینڈ کے خلاف میچ میں صدی کا سب سے بہترین گول کیا۔

اٹلی 1990

اس ٹورنامنٹ کے فائنل میں پچھلے ورلڈکپ کی ٹیمیں پہنچیں تاہم اس بار مغربی جرمنی نے ارجنٹائن سے اپنی شکست کا بدلہ لے لیا۔ مغربی جرمنی نے ارجنٹائن کو ایک کے مقابلے میں صفر گول سے شکست دے کر تیسری بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

امریکا 1994

امریکا میں پہلی بار ورلڈکپ کا انعقاد ہوا 1994 میں ہوا۔ فائنل سنسنی خیز مقابلے کے بعد اٹلی اور برازیل کا مقابلہ برابر رہا جس کے بعد پہلی بار ورلڈکپ کا فائنل کا فیصلہ میچ پینالٹی اسٹروکس سے ہوا۔ جس میں برازیل نے تین دو سے فتح اپنے نام کی اور چوتھی بار ورلڈ چیمپئن بن گیا۔

 

فرانس 1998

فٹبال اب دنیا کا جنون بن چکا تھا جس کے باعث فرانس میں ہونے والے اس ورلڈکپ میں 32 ٹیموں نے حصہ لیا تاہم فتح میزبان ٹیم کے ںام رہی۔ فرانس نے دفاعی چیمپئن برازیل کو تین گول سے شکست دی۔ برازیل ایک گول بھی نہ کرسکی۔

جنوبی کوریا اور جاپان 2002

2002 میں پہلی بار فیفا ورلڈکپ کی مشترکہ طور پر دو میزبانوں کے حصے میں آئی۔ جنوبی کوریا اور جاپان میں ہونے والے اس ورلڈکپ کی فاتح برازیل رہی جس نے جرمن کو 2 گول سے شکست دی۔ جرمنی ایک گول بھی نہ کرسکی۔

برازیل نے پانچویں بار ورلڈکپ ٹرافی حاصل کی۔

 

جرمنی 2006

اس فٹبال ورلڈکپ کے فاتح کا فیصلہ بھی پینالٹی ککس پر ہوا۔ ایسا دوسری مرتبہ ہوا تھا۔ فائنل میں اٹلی نے فرانس کو 5 کے مقابلے میں 3 گول سے شکست دی۔ اٹلی چوتھی بار ورلڈ چیمپئن بنا تھا۔

اس ورلڈکپ کی ایک اور خاص بات پری کوارٹر فائنل میں پرتگال اور نیدرلینڈز کے درمیان میچ میں 4 سرخ اور 16 پیلے کارڈز دکھائے جو فیفا کے کسی بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں کارڈز دکھائے جو ایک ریکارڈ ہے۔

جنوبی افریقا 2010

2010 کے فیفا ورلڈکپ کی سب سے خاص بات پہلی بار جنوبی افریقا میں ورلڈکپ کا انعقاد ہونا تھا۔سنسنی خیز فائنل میں اسپین نے اضافی وقت میں ایک گول کرکے نیدرلینڈز کو شکست دی۔

برازیل 2014

20 واں فیفا فٹبال ورلڈکپ برازیل میں ہوا جس میں فائنل کا ٹاکرا جرمنی اور ارجنٹائن کے درمیان ہوا جس میں جرمنی ایک گول سے ارجنٹائن کو شکست دیکر چوتھی بار چیمپئن بن گیا۔

روس 2018

پچھلا ورلڈکپ روس میں کھیلا گیا تھا جس کے فائنل میں فرانس نے 2 کے مقابلے میں 4 گول سے کروشیا کو شکست دیکر دوسری بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

واضح رہے کہ 22 واں فیفا ورلڈکپ قطر میں جاری ہے جس میں سعودی عرب نے ارجنٹائن کو اپ سیٹ شکست دی۔ بیلجئم کو بھی اپ سیٹ شکست کا سامنا رہا۔ اس ورلڈکپ کا فائنل 18 دسمبر کو کھیلا جائے گا اور ساری دنیا کی نظریں اس بار کی فاتح کی متلاشی ہیں۔

 

 

The post 1930 سے اب تک کی فٹبال ورلڈکپ جیتنے والی ٹیمیں کون کون سی ہیں appeared first on ایکسپریس اردو.



شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی

ویب سائٹ کے بارے میں