لاہور: انگلینڈ ورلڈکپ فائنل ہارنے کی نحوست ختم کرنے کا خواہاں ہے میزبان ٹیم چوتھی کوشش میں پہلا ٹائٹل حاصل کرنے کا عزم لیے میدان میں اترے گی۔
نیوزی لینڈ مسلسل دوسری بار فیصلہ کن معرکے میں شریک ہوگا، باہمی مقابلوں میں کیویز کو برتری حاصل ہے۔ تفصیلات کے مطابق انگلش ٹیم اپنی تاریخ میں 2 بار کوارٹرفائنلز تک محدود رہی، 2مرتبہ سیمی فائنل میں ہمت ہارگئی، 3بار فائنل تک رسائی پانے میں کامیاب ہوئی لیکن ٹائٹل جیتنے کا خواب پورا نہیں ہوسکا۔
1979 کے میگا ایونٹ میں کلائیو لائیڈکی قیادت میں ویسٹ انڈین ٹیم نے مات دی، 1987 میں ایلن بارڈر کی کپتانی میں کینگروز نے زیر کرلیا، ورلڈکپ 1992 میں عمران خان کی قیادت میں پاکستان نے راستہ روک دیا، اتوار کو انگلینڈ کے سامنے کین ولیمسن الیون کی دیوار ہوگی۔
میزبان ٹیم پُرعزم ہے کہ اس بار ایون مورگن کی قیادت میں فائنل ہارنے کی نحوست ختم کرنے میں کامیاب ہوجائے گی، دوسری جانب نیوزی لینڈ نے ابھی تک 7 سیمی فائنلز کھیلے ہیں،گذشتہ سال فائنل تک رسائی حاصل کی لیکن آسٹریلیا ٹائٹل لے اڑا۔
یاد رہے کہ حالیہ میگا ایونٹ کے لیگ مرحلے میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 119رنز سے ہرایا تھا،میزبان ٹیم نے جونی بیئراسٹو کی سنچری سے تقویت پاکر 8وکٹ پر 305رنز بنائے تھے،کیویز 45اوورز میں 186پر ڈھیر ہوگئے۔ مارٹن گپٹل حالیہ ورلڈکپ میں تو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے لیکن ان کا انگلینڈ کیخلاف ریکارڈ اچھا ہے،انھوں نے 9اننگز میں 314رنز بنائے ہیں۔
The post انگلینڈ فائنل ہارنے کی نحوست ختم کرنے کا خواہاں appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل