لاہور: نیوٹرل امپائرز کے قانون پر نظر ثانی کا مطالبہ سامنے آ گیا۔
ایجبسٹن ٹیسٹ میں امپائرز علیم ڈار اور جوئیل ولسن کی جانب سے غلط فیصلوں کی بھرمار ہوگئی،ناقدین میں سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ بھی شامل ہیں،آئی سی سی کے ایلیٹ پینل میں اکثریت آسٹریلیا اور انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے امپائرز کی ہے لیکن نیوٹرل امپائرز کی پالیسی ہونے کے سبب ان میں سے کوئی بھی ایشز میں خدمات سرانجام نہیں دے سکتا۔
رکی پونٹنگ نے کہاکہ تسلسل کے ساتھ غلط فیصلوں کا سامنے آنا کرکٹ کیلیے اچھی چیز نہیں ہے،یہ نہیں کہا جا سکتا کہ ٹیکنالوجی کی موجودگی میں امپائرز کے فیصلوں کا درست ہونا زیادہ ضروری نہیں، تمام تر تنقید کے باوجود ایجبسٹن ٹیسٹ میں ڈی آر ایس کی افادیت ثابت ہوگئی۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ کرکٹ کافی آگے بڑھ چکی ہے،میرے خیال میں نیوٹرل امپائرز کا سلسلہ ختم کردینا چاہیے۔
کرکٹ کیلیے قوانین سازی کی ذمہ دار ایم سی سی کے رکن سابق کپتان نے کہا کہ کھلاڑیوں میں بات چیت پہلے ہی چل رہی ہے، معاملہ آئندہ میٹنگ میں سامنے لاؤں گا،نیوٹرل امپائرز کی پالیسی کی وجہ سے کئی امپائرز بڑے ایونٹس میں ذمہ داریاں سرانجام دینے سے محروم رہ جاتے ہیں، اس کی وجہ سے امپائرز میں جلد ریٹائرمنٹ لینے کا رجحان بھی بڑھ رہا ہے۔
یاد رہے کہ ورلڈکپ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں فائنل سمیت امپائرز کے کئی فیصلے سخت تنقید کی زد میں رہے تھے۔
The post نیوٹرل امپائرز پر نظر ثانی کا مطالبہ سامنے آ گیا appeared first on ایکسپریس اردو.
شکریہ ایکسپریس اردو » کھیل